سورة یوسف - آیت 86

قَالَ إِنَّمَا أَشْكُو بَثِّي وَحُزْنِي إِلَى اللَّهِ وَأَعْلَمُ مِنَ اللَّهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

انہوں نے کہا کہ میں تو اپنی پریشانیوں اور رنج کی فریاد اللہ ہی سے کر رہا ہوں مجھے اللہ کی طرف سے وہ باتیں معلوم ہیں جو تم نہیں جانتے (١)۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(73) یعقوب (علیہ السلام) نے کہا کہ میں اپنا درد و غم اور حال زار کسی انسان سے نہیں بلکہ اللہ سے بیان کرتا ہوں، اور اسی کی بارگاہ میں دعا کرتا ہوں، اسی سے التجا کرتا ہوں اس لیے تم لوگ مجھے میرے حال پر چھوڑ دو، مجھے وہ کچھ معلوم ہے جو تمہیں معلوم نہیں ہے، میں جانتا ہوں کہ میرا بیٹا یوسف زندہ ہے اس کا خواب سچا تھا اور مجھے امید ہے کہ اللہ تعالیٰ مجھے اس سے ملا دے گا۔ اور صبر کے ساتھ جب مصیبت بھی بڑھتی جاتی ہے تو عام طور پر آسانی کا وقت بھی قریب ہونے لگتا ہے۔