قَالَ هَلْ آمَنُكُمْ عَلَيْهِ إِلَّا كَمَا أَمِنتُكُمْ عَلَىٰ أَخِيهِ مِن قَبْلُ ۖ فَاللَّهُ خَيْرٌ حَافِظًا ۖ وَهُوَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ
(یعقوب (علیہ السلام) نے) کہا مجھے تو اس کی بابت تمہارا بس ویسا ہی اعتبار ہے، جیسا اس سے پہلے اس کے بھائی کے بارے میں تھا (١) بس اللہ ہی بہترین محافظ ہے اور وہ سب مہربانوں سے بڑا مہربان ہے۔ ٢
(56) یعقوب (علیہ السلام) نے کہا کہ جو عہد و پیمان میں نے تم لوگوں سے یوسف کی حفاظت کے لیے لیا تھا، کیا اس سے بھی زیادہ کوئی سخت عہد و پیمان ہوتا ہے جو میں تم لوگوں سے بنیامین کے لیے لوں، اس کے باوجود تم نے یوسف کے بارے میں میرے ساتھ خیانت کی، اس لیے اب میں تم لوگوں پر بھروسہ نہیں کرسکتا ہوں، میں اس کی حفاظت کا معاملہ اللہ کے حوالے کرتا ہوں جو سب سے بڑا محافظ ہے اور والدین اور بھائیوں سے زیادہ رحم کرنے والا ہے، یہ یعقوب (علیہ السلام) کی طرف سے اشارہ تھا کہ وہ بنیامین کو لے جانے کی اجازت دے دیں گے۔