قَالُوا أَتَعْجَبِينَ مِنْ أَمْرِ اللَّهِ ۖ رَحْمَتُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ عَلَيْكُمْ أَهْلَ الْبَيْتِ ۚ إِنَّهُ حَمِيدٌ مَّجِيدٌ
فرشتوں نے کہا کیا تو اللہ کی قدرت سے تعجب کر رہی (١) ہے؟ تم پر اے اس گھر کے لوگوں اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں نازل ہوں (٢) بیشک اللہ حمد و ثنا کا سزاوار اور بڑی شان والا ہے۔
(60) فرشتوں نے سارہ کی حیرت و استعجاب دیکھ کر کہا کہ تم تو نبی کی بیوی ہو، تم سے یہ بات پوشیدہ نہیں ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے تو پھر یہ تعجب کیسا؟ اللہ تعالیٰ کا یہی فیصلہ اور یہی حکم ہے، تم لوگ نبی کے گھرانے والے ہو، تم پر اللہ کی رحمت اور اس کی برکتوں کا نزول ہوتا رہتا ہے، اور اللہ تو ہمیشہ اپنے بندوں پر نعمتوں کی بارش کرتا رہتا ہے، تاکہ وہ اس کی تعریف بیان کریں اور اس کا شکر ادا کریں اور وہ ہمیشہ ہی اپنے بندوں پر احسان کرتا رہتا ہے۔