قَالَ يَا قَوْمِ أَرَأَيْتُمْ إِن كُنتُ عَلَىٰ بَيِّنَةٍ مِّن رَّبِّي وَآتَانِي مِنْهُ رَحْمَةً فَمَن يَنصُرُنِي مِنَ اللَّهِ إِنْ عَصَيْتُهُ ۖ فَمَا تَزِيدُونَنِي غَيْرَ تَخْسِيرٍ
اس نے جواب دیا کہ اے میری قوم کے لوگو! ذرا بتاؤ تو اگر میں اپنے رب کی طرف سے کسی مضبوط (١) دلیل پر ہوا اور اس نے مجھے اپنے پاس کی رحمت عطا کی ہو پھر اگر میں نے اس کی نافرمانی کردی (٢) تو کون ہے جو اس کے مقابلے میں میری مدد کرے؟ تم تو میرا نقصان ہی بڑھا رہے ہو (٣)۔
(50) صالح (علیہ السلام) نے کہا، اے میری قوم کے لوگو ! میں اپنے رب کی جانب سے نازل کیے گئے دین حق پر قائم ہوں، اور اس نے مجھے نبوت سے نوازا ہے، اب ذرا بتاؤ تو سہی کہ اگر تمہیں خوش کرنے کے لیے اس کی نافرمانی کروں، تو مجھے اس کے عذاب سے کون بچائے گا؟ تم جو میری ہمت پست بنا رہے ہو اور چاہتے ہو کہ دعوت کا کام چھوڑ دوں، تو اس کا نتیجہ اس کے سوا کیا ہوگا کہ میں خائب و خاسر ہوجاؤں گا اور اللہ کے عقاب کا مستحق ہوجاؤں گا۔