سورة یونس - آیت 75

ثُمَّ بَعَثْنَا مِن بَعْدِهِم مُّوسَىٰ وَهَارُونَ إِلَىٰ فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهِ بِآيَاتِنَا فَاسْتَكْبَرُوا وَكَانُوا قَوْمًا مُّجْرِمِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

پھر ان پیغمبروں کے بعد ہم نے موسیٰ اور ہارون (علیہا السلام) کو (١) فرعون اور ان کے سرداروں کے پاس اپنی نشانیاں دے کر بھیجا (٢) سو انہوں نے تکبر کیا اور وہ لوگ مجرم قوم تھے (٣)۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(53) موسیٰ اور ہارون علیہما السلام کی جلالت شان اور فرعون کے ساتھ عقیدہ توحید کے سلسلے میں ان کا جو مناظرہ ہوا اس کی خاص اہمیت کے پیش نظر ان کا ذکر مستقل طور پر کیا گیا ہے، جب موسیٰ اور ہارون علیہما السلام دعوت توحید لے کر فرعون اور اس کی قوم کے سرداروں کے پاس گئے تو انہوں نے استکبار سے کام لیا، اور اسے قبول کرنے سے انکار کردیا، اس لیے کہ ان کے سابقہ جرائم کی وجہ سے ان کے دلوں پر مہر لگ چکی تھی۔