قُلْ هَلْ مِن شُرَكَائِكُم مَّن يَهْدِي إِلَى الْحَقِّ ۚ قُلِ اللَّهُ يَهْدِي لِلْحَقِّ ۗ أَفَمَن يَهْدِي إِلَى الْحَقِّ أَحَقُّ أَن يُتَّبَعَ أَمَّن لَّا يَهِدِّي إِلَّا أَن يُهْدَىٰ ۖ فَمَا لَكُمْ كَيْفَ تَحْكُمُونَ
آپ کہئے کہ تمہارے شرکاء میں کوئی ایسا ہے کہ حق کا راستہ بتاتا ہے؟ آپ کہہ دیجئے کہ اللہ ہی حق کا راستہ بتاتا ہے (١) تو پھر آیا جو شخص حق کا راستہ بتاتا ہو وہ زیادہ اتباع کے لائق ہے یا وہ شخص جس کو بغیر بتائے خود ہی راستہ نہ سوجھے (٢) پس تم کو کیا ہوگیا ہے کہ تم کیسے فیصلے کرتے ہو (٣)۔
(30) ان مشرکین کے خلاف ایک اور حجت قائم کی جارہی ہے، کہ اے میرے نبی ذرا ان سے یہ بھی تو پوچھیے کہ کیا تمہارے شرکاء میں کوئی ہے جو بھٹکتے ہوئے انسانوں کی رہنمائی کرے؟ آپ کہہ دیجیے کہ یقینا جواب یہی ہے کہ کوئی نہیں ہے، وہ صرف اللہ ہے جو اس پر قادر ہے، تو پھر عبادت صرف اسی کی ہونی چاہیے نہ کہ ان بتوں کی جو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونے میں بھی دوسروں کے محتاج ہیں، یہ کیسی تمہاری کم عقلی ہے اور کیسا جائرانہ فیصلہ ہے؟