دَعْوَاهُمْ فِيهَا سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَتَحِيَّتُهُمْ فِيهَا سَلَامٌ ۚ وَآخِرُ دَعْوَاهُمْ أَنِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ
ان کے منہ سے یہ بات نکلے گی ' سبحان اللہ ' (١) اور ان کا باہمی سلام یہ ہوگا ' السلام علیکم ' اور ان کی اخیر بات یہ ہوگی تمام تعریفیں اللہ کے لئے ہیں جو سارے جہان کا رب ہے۔
اس کے بعد اللہ نے فرمایا کہ اہل جنت کی دعا اللہ کی تسبیح و تقدیس ہوگی، اس لیے کہ جب وہاں انہیں ہر قسم کی نعمتیں مل جائیں گی اور امروز فردا کے اندوہ و غم سے یکسر آزاد ہوجائیں گے، تو اللہ تعالیٰ کے شکر کے طور پر اللہ کی پاکی اور تعریف بیان کرتے رہیں گے، اور ایک دوسرے کو سلام کرتے پھریں گے، اور اپنی دعا کے اختتام پر الحمدللہ رب العالمین کہا کریں گے، کہ دنیاو آخرت میں اور ہر حال میں اور ہر وقت وہی ذات واحد ہر قسم کی تعریف اور ہر قسم کی عبادت کا مستحق ہے۔