سورة التوبہ - آیت 62

يَحْلِفُونَ بِاللَّهِ لَكُمْ لِيُرْضُوكُمْ وَاللَّهُ وَرَسُولُهُ أَحَقُّ أَن يُرْضُوهُ إِن كَانُوا مُؤْمِنِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

محض تمہیں خوش کرنے کے لئے تمہارے سامنے اللہ کی قسمیں کھا جاتے ہیں حالانکہ اگر یہ ایمان دار ہوتے تو اللہ اور اس کا رسول رضامند کرنے کے زیادہ مستحق تھے۔

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

48۔ منافقین جب اپنی خلوتوں میں ہوتے تو مسلمانوں اور نبی کریم (ﷺ) پر طعنہ زنی کرتے، اور جب اس کی خبر رسول اللہ (ﷺ) اور صحابہ کرام کو ہوتی، اور ان سے پوچھا جاتا تو قسمیں کھا کر کہتے کہ انہوں نے ایسا نہیں کیا تھا، تاکہ رسول اللہ (ﷺ) اور دیگر مسلمان ان سے خوش رہیں، ان کے اسی نفاق اور اخلاقی گراوٹ پر قرآن کریم نے ماتم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ اور اس کے رسول زیادہ حقدار تھے کہ وہ لوگ انہیں راضی کرتے اور نفاق سے تائب ہوجاتے۔