سورة التوبہ - آیت 23

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا آبَاءَكُمْ وَإِخْوَانَكُمْ أَوْلِيَاءَ إِنِ اسْتَحَبُّوا الْكُفْرَ عَلَى الْإِيمَانِ ۚ وَمَن يَتَوَلَّهُم مِّنكُمْ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

اے ایمان والو! اپنے باپوں کو اور اپنے بھائیوں کو دوست نہ بناؤ اگر وہ کفر کو ایمان سے زیادہ عزیز رکھیں۔ تم میں سے جو بھی ان سے محبت رکھے گا وہ پورا گنہگار ظالم ہے (١

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(18) اللہ تعالیٰ نے مؤمنوں کو مشرکوں کی دوستی سے منع فرمایا ہے چاہے وہ قریب ترین رشتہ دارہی کیوں نہ ہوں۔ بیہقی نے عبد اللہ بن شوزب سے ورایت کی ہے یہ آیت ابوعبیدہ بن الجراح (رض) کے بارے میں نازل ہوئی جب میدان بدر میں ان کے باپ جراح نے انہیں قتل کرنے کی کئی بار کو شش کی اور ابو عبیدہ اس کی زد میں آنے یا سے قتل کرنے سے بچتے رہے لیکن جب وہ بار بار اسی کو شش میں لگا رہا تو ابوعبیدہ نے اسے قتل کردیا تو سورۃ مجادلہ کی آیت (22) İلَا تَجِدُ قَوْمًا يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِĬ نازل ہوئی جس سے آیت کے معنی ومفہوم کو تائید ہوتی ہے۔