سورة البقرة - آیت 4

وَالَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ وَبِالْآخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور جو لوگ ایمان لاتے ہیں اس پر جو آپ کی طرف اتارا گیا اور جو آپ سے پہلے اتارا گیا (١) اور وہ آخرت پر بھی یقین رکھتے ہیں

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

10۔ اس سے مراد قرآن و سنت ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا، ، یعنی اللہ نے آپ پر قرآن و سنت اتارا ہے، مومنین صادقین ایمان رکھتے ہیں کہ قرآن و سنت دونوں ہی اللہ کی وحی ہیں، اور جتنی کتابیں اللہ کی طرف سے نازل ہوئی ہیں، ان تمام پر ایمان رکھتے ہیں، اور اللہ کے اوامر و نواہی کے درمیان تفریق نہیں کرتے کہ جو بات ان کی خواہش و مرضی کے مطابق ہوئی اس پر ایمان لے آئے، اور جو ان کی خواہش کے مطابق نہ ہوئی اس کا انکار کردیا، یا تٔاویل فاسد کے ذریعہ اس کا معنی و مفہوم بدل دیا۔ 11۔ آخرت سے مراد ہر وہ بات ہے جو موت کے بعد وقوع پذیر ہوگی۔ اس کا ذکر خاص طور پر اس لیے کیا گیا کہ یہ ایمان کا ایک رکن ہے، اور اس لیے بھی کہ آخرت پر یقین آدمی کو عمل صالح پر ابھارتا اور عذاب الٰہی سے ڈراتا ہے۔