سورة الانفال - آیت 22
إِنَّ شَرَّ الدَّوَابِّ عِندَ اللَّهِ الصُّمُّ الْبُكْمُ الَّذِينَ لَا يَعْقِلُونَ
ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی
بیشک بدترین خلائق اللہ تعالیٰ کے نزدیک وہ لوگ ہیں جو بہرے ہیں گونگے ہیں جو کہ (ذرا) نہیں سمجھتے (١)
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
(15) انہی کافروں اور منافقوں کی ایک بری مثال بیان کی گئی ہے کو جو لوگ حق بات غور سے نہیں سنتے اور دل سے اس کا اقرار نہیں کرتے وہ زمین پرر ہنے والے بدترین جانور ہیں اس لیے کہ جب وہ عقل وفہم رکھنے کے باجود ایمان نہیں لاتے ہیں تو ان جانو روں سے بدترین ہیں جنہیں اللہ نے عقل کی نعمت سے محروم رکھا ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے سورۃ اعراف آیت (179) میں فرمایا ہےİأُولَئِكَ كَالْأَنْعَامِ بَلْ هُمْ أَضَلُّĬ یعنی یہ کافر جانوروں کے مانند ہیں بلکہ ان سے زیادہ گمراہ ہیں۔