وَمِمَّنْ خَلَقْنَا أُمَّةٌ يَهْدُونَ بِالْحَقِّ وَبِهِ يَعْدِلُونَ
اور ہماری مخلوق میں ایک جماعت ایسی بھی ہے جو حق کے موافق ہدایت کرتی ہے اور اس کے موافق انصاف بھی کرتی ہے
(111) یہاں "امۃ " سے امت محمدیہ کی ایک مراد ہے جن کی صفت یہ ہے کہ وہ حق بات بولتے ہیں دوسروں کو حق کی دعوت دیتے ہیں اور خود اس پر عمل کرتے ہیں اور لوگوں کے درمیان اس کے مطا بق فیصلے کرتے ہیں اور یہ وہی لوگ ہیں جن کے بارے میں رسول اللہ (ﷺ) نے صحیحین میں معاویہ (رض) سے مروی ایک حدیث میں خبر دی ہے کہ میری امت کی ایک جماعت ہمیشہ حق پر قائم رہے گی یہاں تک کہ قیامت آجائے گی علمائے سلف نے لکھا ہے کہ یہ وہ لوگ ہیں جو قرآن وسنت پر کسی چیز کو مقدم نہیں کرتے چاہے وہ کسی امام کا قول ہو یا کسی پیر ومرشد کے رائے ، یاخواب، یا کوئی ایسا اجتہاد جو دونوں کے موافق نہ ہو، یا عبادات وتسبیحات اور ذکر الہی کے وہ تمام طریقے جن کے جواز پر قرآن وسنت سے صریح دلیل نہیں ملتی وباللہ لتوفیق۔