سَأَصْرِفُ عَنْ آيَاتِيَ الَّذِينَ يَتَكَبَّرُونَ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَإِن يَرَوْا كُلَّ آيَةٍ لَّا يُؤْمِنُوا بِهَا وَإِن يَرَوْا سَبِيلَ الرُّشْدِ لَا يَتَّخِذُوهُ سَبِيلًا وَإِن يَرَوْا سَبِيلَ الْغَيِّ يَتَّخِذُوهُ سَبِيلًا ۚ ذَٰلِكَ بِأَنَّهُمْ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا وَكَانُوا عَنْهَا غَافِلِينَ
میں ایسے لوگوں کو اپنے احکام سے برگشتہ ہی رکھوں گا جو دنیا میں تکبر کرتے ہیں، جس کا ان کو کوئی حق نہیں اور اگر تمام نشانیاں دیکھ لیں تب بھی وہ ان پر ایمان نہ لائیں (١) اور اگر ہدایت کا راستہ دیکھیں تو اس کو اپنا طریقہ نہ بنائیں اور اگر گمراہی کا راستے دیکھ لیں تو اس کو اپنا طریقہ بنالیں (٢) یہ اس سبب سے ہے کہ انہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا اور ان سے غافل رہے (٣)۔
(78) اللہ کے نزدیک کبر وغرور سے بد ترین کوئی صفت نہیں، اسی لیے اس کا انجام بھی بدترین بتایا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ متکبر کے دل کی روشنی چھن لیتا ہے، وہ تمام دلائل وبراہین دیکھنے کے باوجود اللہ تعالیٰ کی کبریائی اور اس کی عظمت پر ایمان نہیں لاتا، اس کی شریعت پر عمل پیرا نہیں ہوتا، حق کا راستہ روز روشن کی طرح واضح ہونے کا باوجود اسے اختیار نہیں کرتا، اور ہر گمراہی کی طرف تیزی کے ساتھ لپکتا ہے۔