سورة الهمزة - آیت 3
يَحْسَبُ أَنَّ مَالَهُ أَخْلَدَهُ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
وہ سمجھتا ہے کہ اس کا مال اس کے پاس سدا رہے گا۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٣] اس آیت کے دو مطلب ہیں اور دونوں ہی درست ہیں۔ ایک یہ کہ وہ مال کے جمع کرنے میں اس قدر منہمک ہے جیسے اسے کبھی موت آئے گی ہی نہیں۔ اور اس کا مال علاج وغیرہ کے ذریعہ اس کو موت کے منہ سے بچانے کا سبب بن جائے گا اور دوسرا مطلب یہ ہے کہ وہ اس غلط فہمی میں مبتلا ہے کہ اس کا یہ مال و دولت ہمیشہ اس کے پاس ہی رہے گا۔ حالانکہ دولت ایک ڈھلتی چھاؤں اور آنی جانی چیز ہے۔