سورة القدر - آیت 4
تَنَزَّلُ الْمَلَائِكَةُ وَالرُّوحُ فِيهَا بِإِذْنِ رَبِّهِم مِّن كُلِّ أَمْرٍ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
اس میں (ہر کام) کے سر انجام دینے کو اپنے رب کے حکم سے فرشتے اور روح (جبرائیل علیہ السلام) اترتے ہیں۔ (١)
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٣] روح سے مراد جبریل امین ہیں جن کی قدر و منزلت کی وجہ سے ان کا علیحدہ ذکر کیا گیا اور اتنی کثیر تعداد میں فرشتے نازل ہوتے ہیں جن سے ساری زمین بھر جاتی ہے اور ہر ''حکم'' سے مراد انسانوں کی تقدیریں ہیں جو اس دن طے کی جاتی ہیں۔ جیسا کہ سورۃ الدخان کی آیت ﴿فِیْہَا یُفْرَقُ کُلُّ اَمْرٍ حَکِیْمٍ ﴾ کے تحت اس کی تفصیل گزر چکی ہے۔