سورة الغاشية - آیت 6
لَّيْسَ لَهُمْ طَعَامٌ إِلَّا مِن ضَرِيعٍ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
ان کے لئے کانٹے دار درختوں کے سوا اور کچھ کھانا نہ ہوگا۔ (١)
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٤] دوزخیوں کی مختلف غذائیں :۔ ضَرِیْعٌ ایک خار دار گھاس جس کا ذائقہ انتہائی تلخ اور بوناگوار ہوتی ہے اور جب سوکھ جاتی ہے تو زہر بن جاتی ہے۔ عربی میں اسے شبرق بھی کہتے ہیں۔ اہل دوزخ کی یہی غذا ہوگی۔ واضح رہے کہ قرآن میں بعض مقامات پر اہل دوزخ کی خوراک تھوہر کا درخت ذکر ہوئی ہے اور بعض مقامات پر غسلین بھی زخموں کا دھوون اور اس مقام پر ضریع بتائی گئی ہے۔ اس کی وجہ ایک تو یہ ہوسکتی ہے کہ مختلف قسم کے مجرموں کی خوراک مختلف ہو، دوسری وجہ اختلاف زمانہ ہے یعنی کسی دور میں ایک قسم کی خوراک دی جائے گی اور دوسرے دور میں دوسری قسم کی اور اس کی تیسری وجہ تنوع بھی ہوسکتی ہے۔ یعنی کبھی ایک خوراک دی جائے اور کبھی دوسری اور کبھی تیسری۔