سورة النازعات - آیت 34

فَإِذَا جَاءَتِ الطَّامَّةُ الْكُبْرَىٰ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

پس جب وہ بڑی آفت (قیامت) آ جائے گی۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢٤] الطّامۃ: الطَّمُّ بمعنی پانی سے بھرا ہوا اور ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر اور الطامہ ایسی آفت جو دوسری تمام مصیبتوں پر حاوی ہوجائے۔ اور الکبریٰ کا لفظ اس بڑی آفت کو مزید نمایاں کرنے کے لیے تاکید کے طور پر آیا ہے اور اس سے مراد قیامت کا دن ہے۔