سورة النازعات - آیت 28

رَفَعَ سَمْكَهَا فَسَوَّاهَا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اس کی بلندی اونچی کی پھر اسے ٹھیک ٹھاک کردیا۔ (١)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢٠] آسمانوں کی تخلیق اور انہیں ہموار کرنا :۔ سَمَکَ : سَمَکَ بمعنی بلند کرنا، موٹا اور دبیز کرنا اور بمعنی چھت یا چھت کی موٹائی نیز ہر اونچی اور موٹی چیز کا قدوقامت، اس آیت سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ آسمان محض حد نگاہ کا نام نہیں جیسا کہ موجودہ ہیئت دانوں کا خیال ہے۔ بلکہ آسمان ایک ٹھوس اور موٹی یا دبیز چیز ہے جس میں دروازے بھی ہیں اور آسمان کی اونچائی زمین کے ہر مقام سے یکساں ہے۔ کیونکہ اس کی نچلی اور اوپر کی دونوں سطحوں کو ہموار بنا دیا گیا ہے۔