سورة النبأ - آیت 39

ذَٰلِكَ الْيَوْمُ الْحَقُّ ۖ فَمَن شَاءَ اتَّخَذَ إِلَىٰ رَبِّهِ مَآبًا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

یہ دن ہے اب جو چاہے اپنے رب کے پاس (نیک اعمال کر کے) ٹھکانا بنالے (١)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢٦] یعنی مرنے کے بعد اور قیامت کے دن جو جو حالات پیش آنے والے ہیں وہ کھول کر بیان کیے جارہے ہیں ان کی رو سے دو راہیں انسان کے سامنے آتی ہیں۔ ایک یہ کہ انسان جوابدہی کے تصور سے محتاط اور ذمہ دارانہ زندگی اختیار کرے۔ دوسری یہ کہ وہ آنے والے حالات سے آنکھیں بند کرکے دنیا کی زندگی ہی پر مست و شیدا رہے۔ اب انسان کو اختیار ہے کہ جونسی راہ وہ پسند کرتا ہے اختیار کرے۔