سورة النبأ - آیت 13
وَجَعَلْنَا سِرَاجًا وَهَّاجًا
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
اور ایک چمکتا ہوا روشن چراغ (سورج) پیدا کیا۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[١٠] سورج کی دوری اور فوائد :۔ وَھَّاجاً: الوھج بمعنی سورج یا آگ کی بھڑک جس میں تپش بھی ہو اور چمک بھی۔ یعنی سورج ایک بھڑکتا ہوا گولا ہے جو انسانوں اور اہل زمین کو حرارت بھی مہیا کرتا ہے اور روشنی بھی۔ یہ سورج زمین سے ٩ کروڑ تیس لاکھ میل کے فاصلہ پر رکھا گیا ہے۔ اگر یہ فاصلہ اس سے کم رکھا جاتا تو انسان سورج کی تپش سے جل بھن کر مرجاتا اور اگر یہ فاصلہ زیادہ کردیا جاتا تو انسان سردی سے ٹھٹھر کر مر جاتا۔ سورج کو زمین سے اتنے مناسب فاصلہ پر رکھنا اللہ تعالیٰ ہی کی قدرت کا کرشمہ ہے۔