سورة الإنسان - آیت 27
إِنَّ هَٰؤُلَاءِ يُحِبُّونَ الْعَاجِلَةَ وَيَذَرُونَ وَرَاءَهُمْ يَوْمًا ثَقِيلًا
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
بیشک یہ لوگ جلدی ملنے والی (دنیا) کو چاہتے ہیں (١) اور اپنے پیچھے ایک بڑے بھاری دن کو چھوڑے دیتے ہیں (٢)۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٣٠] یہ لوگ آخرت کے اس لیے منکر نہیں کہ بات ان کی سمجھ میں نہیں آتی، بلکہ اس لیے منکر ہیں کہ یہ صرف نقد کے گاہک ہیں۔ دنیا کی دلفریبیوں، دلکشیوں اور اس کے مال و دولت سے انہیں گہری محبت ہے۔ اور اسے اپنے پاس سمیٹ سمیٹ کر رکھنا چاہتے ہیں۔ جبکہ آخرت پر ایمان لانے کی صورت میں مال اکٹھا کرنے کی بجائے انہیں اللہ کی راہ میں خرچ کرنا پڑتا ہے۔ پھر اخروی زندگی پر ان کا کچھ یقین بھی نہیں۔ لہٰذا یہ اپنا فائدہ اسی میں دیکھتے ہیں کہ آخرت کا انکار کردیں۔