عَلَيْهَا تِسْعَةَ عَشَرَ
اور اس میں انیس (فرشتے مقرر) ہیں (١)۔
[١٣] فرشتوں کا طریق :۔ بعض علماء کہتے ہیں کہ جہنم میں مجرموں کو عذاب دینے کے لئے انیس قسم کے فرائض ہیں جن میں سے ہر فرض کی انجام دہی ایک ایک فرشتہ کی سر کردگی میں ہوگی۔ فرشتوں کی قوت کا اندازہ لگانا ہمارے لئے بہت مشکل ہے۔ ایک فرشتہ وہ کام کرسکتا ہے جو لاکھوں آدمی بھی مل کر نہیں کرسکتے۔ لیکن یہ بات ملحوظ خاطر رہنی چاہئے کہ ایک فرشتہ اسی محدود دائرہ میں کام کرسکتا ہے جس میں کام کرنے پر وہ مامور ہے۔ مثلاً ملک الموت لاکھوں آدمیوں کی جان ایک آن میں نکال سکتا ہے مگر عورت کے پیٹ میں ایک بچہ کے اندر جان نہیں ڈال سکتا۔ اسی طرح سیدنا جبرئیل علیہ السلام چشم زدن میں آسمانوں سے وحی تو لا سکتے ہیں مگر بارش برسانا ان کا کام نہیں۔ جس طرح کان دیکھ نہیں سکتا اور آنکھ سن نہیں سکتی۔ بلکہ یہ اعضاء وہی کام کرسکتے ہیں جن کے لیے وہ پیدا کیے گئے ہیں اسی طرح جس فرشتے کو اللہ نے جس قسم کا عذاب کرنے پر مامور کیا ہے وہ اسی قسم کا عذاب دے سکے گا۔