سورة المدثر - آیت 11
ذَرْنِي وَمَنْ خَلَقْتُ وَحِيدًا
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
مجھے اور اسے چھوڑ دے جسے میں نے اکیلا پیدا کیا ہے (١)
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٨] اس کے دو مطلب ہوسکتے ہیں ایک یہ کہ جب وہ پیدا ہوا تو بالکل خالی ہاتھ پیدا ہوا تھا۔ اس کے پاس کوئی مال و دولت، عزوجاہ یا لاؤ لشکر کچھ بھی نہ تھا۔ یہ تو اسے بعد میں اس دنیا میں ملا ہے۔ اور دوسرا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنے باپ کا اکلوتا بیٹا ہے۔ اس شخص کی مخالفت کی آپ مطلق پروا نہ کیجیے اور اس کا معاملہ مجھ پر چھوڑ دیجیے۔