سورة الواقعة - آیت 61

عَلَىٰ أَن نُّبَدِّلَ أَمْثَالَكُمْ وَنُنشِئَكُمْ فِي مَا لَا تَعْلَمُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

کہ تمہاری جگہ تم جیسے اور پیدا کردیں اور تمہیں نئے سرے سے اس عالم میں پیدا کریں جس سے تم (بالکل) بے خبر ہو (١)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢٩] دوسری تخلیق زمین کے پیٹ میں اور اس کے لئے طبعی قوانین بالکل جداگانہ ہوں گے :۔ یعنی تمہارے طریقہ تخلیق کو ہی یکسر بدل ڈالے اور وہ اس بات پر بھی قادر ہے۔ پہلے تمہاری تخلیق ماں کے پیٹ میں ہوئی تھی۔ دوبارہ تمہاری تخلیق زمین کے پیٹ میں ہو۔ ماں کے پیٹ میں تمہارے تخلیقی مراحل اور قسم کے تھے۔ زمین کے پیٹ میں تمہارے تخلیقی مراحل ان مراحل سے بالکل جداگانہ ہوں؟ پہلے تم بچے کی صورت میں پیدا ہوئے تھے اور دوبارہ تم اس حالت میں پیدا ہو جس حالت میں مرے تھے۔ اور اسی قدوقامت کے ساتھ پیدا ہو، پھر رحم مادر کی تخلیق کے بعد جو طبعی قوانین تمہارے لیے مقرر تھے۔ دوسری بار کی پیدائش کے لیے طبعی قوانین بھی جداگانہ نہ ہوں۔ اس دنیا میں موت تمہارے لیے مقدر تھی اور موت سے فرار ممکن نہ تھا۔ آخرت میں زندگی مقدر ہو اور موت کبھی نہ آئے۔ اس دنیا میں تمہاری آنکھوں کے سامنے غیب کے پردے حائل تھے۔ اس دنیا میں سب حقائق واشگاف نظر آنے لگیں۔ حتیٰ کہ انسان اللہ کے دیدار سے بھی مشرف ہوسکے۔ اگر تم اپنی پہلی تخلیق کا بہ نظر غائر مطالعہ کرلو گے تو تمہیں دوسری تخلیق میں کوئی بات ناممکن نظر نہیں آئے گی۔