سورة الرحمن - آیت 36

فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

پھر اپنے رب کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢٦] یہاں آلاء کا لفظ نعمتوں کے معنوں میں بھی استعمال ہوسکتا ہے، یعنی مجرموں کو دنیا اور آخرت میں سزا دینا بھی اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے۔ اس طرح جہاں عام لوگ ظالموں کے ظلم سے نجات پاتے ہیں وہاں نیک لوگوں کی حوصلہ افزائی اور قدر شناسی بھی ہوتی ہے۔