سورة الذاريات - آیت 18

وَبِالْأَسْحَارِ هُمْ يَسْتَغْفِرُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور صبح کے وقت استغفار کیا کرتے تھے۔ (١)

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[١١] استغفار کرنا : اس آیت میں وقت کی بھی تعیین ہوگئی۔ یعنی وہ رات کو اللہ کی عبادت میں مشغول رہ کر اپنے اس نیک کام پر پھول نہیں جاتے۔ بلکہ پھر بھی اللہ سے بخشش طلب کرتے ہیں۔ کیونکہ انسان فطری طور پر خطا کار ہے۔ اس سے نادانستہ بھی کئی غلطیاں ہوجاتی ہیں اور اللہ غفور رحیم ہے اور اس سے ہر حال میں بخشش طلب کرتے رہنا چاہئے۔