سورة الأحقاف - آیت 16

أُولَٰئِكَ الَّذِينَ نَتَقَبَّلُ عَنْهُمْ أَحْسَنَ مَا عَمِلُوا وَنَتَجَاوَزُ عَن سَيِّئَاتِهِمْ فِي أَصْحَابِ الْجَنَّةِ ۖ وَعْدَ الصِّدْقِ الَّذِي كَانُوا يُوعَدُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

یہی وہ لوگ ہیں جن کے نیک اعمال تو ہم قبول فرما لیتے ہیں اور جن کے بعض اعمال سے درگزر کرلیتے ہیں، یہ جنتی لوگوں میں ہیں۔ اس سچے وعدے کے مطابق جو ان سے کیا جاتا ہے۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[٢٥] یعنی ان کے اچھے اعمال میں سے جو بہترین ہوں گے، ان کی مناسبت سے ہی ہم ان کے سارے اچھے اعمال کا بدلہ دے دیں گے۔ اگرچہ وہ بہترین اعمال کے پایہ کے نہ ہوں گے۔ اور ان کی خطاؤں اور کوتاہیوں کو بالکل ہی نظر انداز کردیں گے۔