فَأَسْرِ بِعِبَادِي لَيْلًا إِنَّكُم مُّتَّبَعُونَ
(ہم نے کہہ دیا) کہ راتوں رات تو میرے بندوں کو لے کر نکل، یقیناً تمہارا (١) پیچھا کیا جائے گا۔
[١٨] سیدنا موسیٰ علیہ السلام کو ہجرت کا حکم اور تعاقب کی خبر :۔ بنی اسرائیل تو سب کے سب ہی آپ پر ایمان لاچکے تھے۔ گو ان میں سے اکثر اپنے ایمان کو فرعون کی ایذارسانی کے خوف سے ظاہر نہیں کر رہے تھے۔ ان کے علاوہ کچھ لوگ قوم فرعون کے بھی آپ پر ایمان لاچکے تھے۔ سیدنا موسیٰ علیہ السلام کو حکم ہوا کہ ان سب ایمانداروں کو ساتھ لے کر خفیہ طریقے سے مصر سے ہجرت کر جائیں۔ یہ لوگ ایک لاکھ سے زائد نفوس تھے۔ چنانچہ آپ نے خفیہ طریقہ سے سب کو ہجرت کا پیغام پہنچایا اور وقت اور جگہ بھی مقرر کردی گئی جہاں وہ سب اکٹھے ہو کر ہجرت کے لیے روانہ ہوں گے۔ ساتھ ہی سیدنا موسیٰ علیہ السلام کو یہ اطلاع بھی دے دی گئی کہ فرعون اور آل فرعون تمہارا تعاقب کریں گے۔ لہٰذا یہ ہجرت کا سفر چاک و چوبند رہ کر اور ہر احتیاط کو ملحوظ رکھتے ہوئے کرنا ہوگا۔