سورة الزخرف - آیت 68
يَا عِبَادِ لَا خَوْفٌ عَلَيْكُمُ الْيَوْمَ وَلَا أَنتُمْ تَحْزَنُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
میرے بندو! آج تم پر کوئی خوف (و ہراس) ہے اور نہ تم (بد دل اور) غمزدہ ہوگے (١)۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٦٦] یعنی وہ لوگ جنہوں نے تقویٰ کی بنا پر دوستی رکھی ہوگی۔ نیکی کے کاموں پر ایک دوسرے سے تعاون کیا ہوگا۔ اللہ کے دین کے قیام کی خاطر آپس میں مشترکہ کوششیں کی ہوں گی۔ دین کے رشتہ کو سب رشتوں اور محبتوں سے مقدم سمجھا ہوگا۔ ایسے بندوں کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے اعلان عام ہوگا۔ کہ آج قیامت کے دن تمہیں کسی پریشانی کا خوف نہیں رکھنا چاہئے اور انہیں اپنی سابقہ زندگی پر کچھ ملال بھی نہ ہوگا۔ اس لیے کہ انہوں نے دنیا میں اپنی زندگی اللہ کی فرمانبرداری میں گزاری تھی۔