سورة ص - آیت 46
إِنَّا أَخْلَصْنَاهُم بِخَالِصَةٍ ذِكْرَى الدَّارِ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
ہم نے انہیں ایک خاص بات یعنی آخرت کی یاد کے ساتھ مخصوص کردیا تھا۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[٥٣] یعنی آخرت کی یاد رکھنا ہی وہ نسخہ کیمیا ہے جو انسان کو اللہ کا برگزیدہ بنا دیتا ہے۔ ان برگزیدہ ہستیوں نے اس دنیا کو بس ایک مسافر خانہ کی طرح سمجھا اور آخرت کا گھر ہی ہمیشہ ان کا مطمح نظر رہا۔