سورة فاطر - آیت 44

أَوَلَمْ يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَيَنظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ وَكَانُوا أَشَدَّ مِنْهُمْ قُوَّةً ۚ وَمَا كَانَ اللَّهُ لِيُعْجِزَهُ مِن شَيْءٍ فِي السَّمَاوَاتِ وَلَا فِي الْأَرْضِ ۚ إِنَّهُ كَانَ عَلِيمًا قَدِيرًا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور کیا یہ لوگ زمین میں چلے پھرے نہیں جس میں دیکھتے بھالتے کہ جو لوگ ان سے پہلے ہو گزرے ہیں ان کا انجام کیا ہوا ؟ حالانکہ وہ قوت میں ان سے بڑھے ہوئے تھے، اور اللہ ایسا نہیں ہے کہ کوئی چیز اس کو ہرا دے نہ آسمانوں میں اور نہ زمین میں۔ وہ بڑے علم والا، بڑی قدرت والا ہے۔

تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی

[ ٥١] اگر قریش مکہ نے پہلی قوموں کے کھنڈرات کو پہلے اس نظر سے نہیں دیکھا تو اب جاکر دیکھ لیں۔ ان کے کھنڈرات سے بھی یہ معلوم ہوجائے گا کہ یہ لوگ اپنے اپنے وقتوں میں شان و شوکت، قوت و دبدبہ اور عیش و عشرت میں ان قریش مکہ سے کہیں بڑھ کر تھے۔ پھر جب انہوں نے یہ سرکشی کی روش اختیار کی تو اللہ تعالیٰ نے انہیں کچل کے رکھ دیا۔ اس وقت اللہ کے مقابلہ میں نہ ان کی شان و شوکت کسی کام آئی اور نہ قوت و دبدبہ۔ پھر کیا تم یہ سمجھتے ہو کہ اپنی اس معاندانہ روش اور خفیہ سازشوں سے اللہ کے دین کی راہ روک سکو گے؟ تم اس کی گرفت سے کیسے بچ سکو گے جب کہ وہ تمہاری ایک ایک حرکت کو جانتا بھی ہے اور تمہیں سزا دینے کی قدرت بھی رکھتا ہے۔