سورة الشعراء - آیت 26
قَالَ رَبُّكُمْ وَرَبُّ آبَائِكُمُ الْأَوَّلِينَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
(حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے فرمایا وہ تمہارا اور تمہارے اگلے باپ دادوں کا پروردگار ہے۔
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[١٩] درباریوں کے کوئی جواب دینے سے پہلے ہی موسیٰ علیہ السلام نے بھرے دربار میں پھر فرعون کو مخاطب ہو کر کہا : تم یہ سمجھے بیٹھے ہو کہ ملک بھر کے وسائل معاش کو اپنے قبضہ میں کرلینے کے بعد تم ہی اپنی رعایا کے پروردگار بن گئے ہو۔ میں اس پروردگار کی بات کر رہا ہوں جس کا تمام تر وسائل پر براہ راست کنٹرول ہے۔ اگر وہ ایک سال یا چند سال بارش ہی نہ برسائے تو تم رعیت تو درکنار اپنی خوراک تک کے لئے ترس جاؤ گے۔ رب العالمین وہ ہے جو خود تمہیں اور تمہارے سب آباء و اجداد کو رزق دیتا رہا ہے اور وہی تمہارا حقیقی پروردگار ہے۔ میں اس رب العالمین کا رسول ہوں۔