سورة ھود - آیت 104
وَمَا نُؤَخِّرُهُ إِلَّا لِأَجَلٍ مَّعْدُودٍ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
اسے ہم ملتوی کرتے ہیں وہ صرف ایک مدت معین تک ہے (١)
تفسیر تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمٰن کیلانی
[١١٦] قیامت بدترین لوگوں پر قائم ہوگی :۔ حدیث میں ہے کہ ''لاَتَقُوْمُ السَّاعَۃُ الاَّ عَلٰی شَرَار النَّاسِ''یعنی قیامت اس وقت قائم ہوگی جب برائی اتنی عام ہوجائے گی کہ تمام نیک لوگ دنیا سے اٹھ جائیں گے یا اٹھا لیے جائیں گے قیامت کی بہت سی نشانیاں تو احادیث میں مذکور ہیں مگر اس کا معین وقت کسی کو نہیں بتلایا گیا اور نہ ہی کسی کو اس کی موت کا وقت بتلایا گیا ہے اس لیے یہ باتیں اللہ کی مشیئت کے خلاف ہیں اور اس سے وہ مقصد ہی فوت ہوجاتا ہے جس کے لیے انسان کو پیدا کیا گیا ہے۔