سورة الانعام - آیت 131
ذَٰلِكَ أَن لَّمْ يَكُن رَّبُّكَ مُهْلِكَ الْقُرَىٰ بِظُلْمٍ وَأَهْلُهَا غَافِلُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
اس وجہ سے کہ آپ کا رب کسی بستی والوں کو کفر کے سبب ایسی حالت میں ہلاک نہیں کرتا کہ اس بستی کے رہنے والے بے خبر ہوں (١)۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اللہ تعالیٰ کا یہ اصول نہیں کہ وہ کسی بستی کے لوگوں کو ان کے گناہوں کے انجام سے خبردار کیے بغیر انھیں اس دنیا میں تباہ کر ڈالے۔ اللہ تعالیٰ نے جن و انسانوں کی طرف رسول اور کتابیں بھیج کر حجت پوری کردی جیسا کہ قرآن میں فرمایا۔ ’’یعنی کوئی بستی ایسی نہیں جہاں کوئی ڈرانیوالا نہ بھیجا ہو۔‘‘ اور یہ ڈرانے والے جنوں اور انسانوں کے لیے ہوتے تھے پھر جس جس نے ان انبیاء کی دعوت پر لبیک کہا اور عمال صالحہ بجالائے تو ہر ایک کو اسکے اعمال کے مطابق درجات عطا ہونگے۔