سورة المآئدہ - آیت 113
قَالُوا نُرِيدُ أَن نَّأْكُلَ مِنْهَا وَتَطْمَئِنَّ قُلُوبُنَا وَنَعْلَمَ أَن قَدْ صَدَقْتَنَا وَنَكُونَ عَلَيْهَا مِنَ الشَّاهِدِينَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
وہ بولے کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ اس میں سے کھائیں اور ہمارے دلوں کو پورا اطمینان ہوجائے اور ہمارا یقین اور بڑھ جائے کہ آپ نے ہم سے سچ بولا ہے اور ہم گواہی دینے والوں میں سے ہوجائیں۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
حواری حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے سمجھانے پر بھی باز نہ آئے، معجزہ آنے کے بعد بھی دل مطمئن نہیں ہوئے،عقلی ایمان اس طرح کے مطالبات نہیں کرتا۔ حواریوں کے دلوں میں بطور الہام ایمان القا کیا تھا۔ شعوری ایمان نہیں تھا صحابہ کرام شعور سے ایمان لائے تھے۔