سورة البقرة - آیت 57
وَظَلَّلْنَا عَلَيْكُمُ الْغَمَامَ وَأَنزَلْنَا عَلَيْكُمُ الْمَنَّ وَالسَّلْوَىٰ ۖ كُلُوا مِن طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ ۖ وَمَا ظَلَمُونَا وَلَٰكِن كَانُوا أَنفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
اور ہم نے تم پر بادل کا سایہ کیا اور تم پر من و سلوا اتارا (١) (اور کہہ دیا) کہ ہماری دی ہوئی پاکیزہ چیزیں کھاؤ ' اور انہوں نے ہم پر ظلم نہیں کیا، البتہ وہ خود اپنی جانوں پر ظلم کرتے تھے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
بنی اسرائیل مصر سے چلے سمندر سے گزرنے کے بعد صحرائے سینا میں پہنچے تو سخت دھوپ سے بچانے کے لیے اللہ تعالیٰ نے ان پر بادلوں کا سایہ رکھا۔ کھانے کے لیے آسمان سے من و سلویٰ اتارا ’’من‘‘ شہد کی طرح میٹھی اوس کی طرح نازل ہوتی تھی ۔ سلویٰ بٹیر کی قسم کے پرندے تھے۔ اللہ تعالیٰ چاہتے تھے کہ ان انعامات و احسانات کے بدلے ان کے اندر انسانیت پیدا ہو اوروہ اللہ کے شکر گزار بن جائیں۔