سورة النسآء - آیت 139

الَّذِينَ يَتَّخِذُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاءَ مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ ۚ أَيَبْتَغُونَ عِندَهُمُ الْعِزَّةَ فَإِنَّ الْعِزَّةَ لِلَّهِ جَمِيعًا

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

جن کی حالت یہ ہے کہ مسلمانوں کو چھوڑ کر کافروں کو دوست بناتے پھرتے ہیں (١) کیا ان کے پاس عزت کی تلاش میں جاتے ہیں؟ (تو یاد رکھیں کہ) عزت تو ساری کی ساری اللہ تعالیٰ کے قبضہ میں ہے۔ (٢)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اور فرمایا: ﴿وَ لِلّٰهِ الْعِزَّةُ وَ لِرَسُوْلِهٖ وَ لِلْمُؤْمِنِيْنَ وَ لٰكِنَّ الْمُنٰفِقِيْنَ لَا يَعْلَمُوْنَ﴾ (المنافقون: ۸) ’’عزت اللہ کے لیے ہے رسول کے لیے ہے اور مومنین کے لیے ہے لیکن منافق نہیں جانتے۔‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’منافق کی مثال بکریوں کے دو گلوں کے درمیان پھرنے والی بکری کی سی ہے۔ جو کبھی ایک گلے میں جاتی ہے تو کبھی دوسرے میں۔‘‘ (مسلم: ۲۷۸۴) حضرت عمر فاروق نے ملک شام کے حاکم سے فرمایا ’’تم تعداد میں سب سے کم اور سب سے کمزور تھے، اسلام کی وجہ سے تمہیں عزت ملی، اگر کسی اور ذریعے سے عزت حاصل کرنے کی کوشش کی تواللہ تمہیں ذلیل کردے گا۔ (الزہد لابن السری: ۸۱۷، فتح القدیر: ۶/ ۱۳۲)