قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ
آپ کہہ دیجئے! کہ میں لوگوں کے پروردگار کی پناہ میں آتا ہوں۔
اس سورت میں اللہ تعالیٰ كی تین صفات بیان ہوئی ہیں: (۱)مالك اور پرورش كرنے كی۔ (۲) مالك اور شہنشاہ ہونے كی۔ (۳) معبود اور لائق عبادت ہونے كی۔ تمام چیزیں اسی كی پیدا كردہ، اسی كی ملكیت میں ہیں اور اسی كی غلامی میں مشغول ہیں، پس وہ حكم دیتا ہے كہ جو بھی پناہ كا طالب ہے وہ ان پاك اور برتر صفات والے خدا كی پناہ میں آجائے شیطان كے وسوسوں سے وہی بچانے والا ہے۔ جو ہر انسان كے ساتھ لگا ہوا ہے اور برائیوں اور بدكاریوں كو خوشنما بنا كر پیش كرتا ہے۔ بہكانے اور بھٹكانے میں كوئی كسر نہیں چھوڑتا، اس كے شر سے وہی محفوظ رہ سكتا ہے جسے خدا بچا لے۔ ارشاد نبوی ہے کہ: ’’تم میں سے ہر شخص كے ساتھ ایك شیطان ہے، لوگوں نے كہا كیا آپ كے ساتھ بھی؟ آپ نے فرمایا: ہاں لیكن اللہ تعالیٰ نے اس پر میری مدد فرمائی ہے پس میں سلامت رہتا ہوں، وہ مجھے صرف نیكی اور اچھائی كی بات ہی كہتا ہے۔ (مسلم: ۲۸۱۴)