سورة الهمزة - آیت 5

وَمَا أَدْرَاكَ مَا الْحُطَمَةُ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور تجھے کیا معلوم کہ ایسی آگ کیا ہوگی۔ (١)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں كہ یہ توڑ پھوڑ كرنے والی كیا چیز ہے؟ اس كا حال اے نبی! تمہیں معلوم نہیں یہ اللہ كی سلگائی ہوئی آگ ہے جو دلوں پر چڑھ جاتی ہے اور جلا كر بھسم كر دیتی ہے یعنی اس كی حرارت دلوں تك پہنچ جائے گی، ویسے تو دنیا كی آگ كے اندر بھی یہ خاصیت ہے كہ وہ ہر چیز كو جلا ڈالتی ہے۔ لیكن دنیا میں یہ آگ دل تك نہیں پہنچ پاتی كہ انسان كی اس سے قبل ہی موت واقع ہو جاتی ہے۔ جہنم میں ایسا نہیں ہوگا وہ آگ دلوں تك بھی پہنچ جائے گی لیكن موت نہیں آئے گی، بلكہ آرزو كے باوجود موت نہیں آئے گی، پھر ان پر جہنم كے دروازے اور راستے بند كر دئیے جائیں گے تاكہ كوئی باہر نہ نكل سكے اور انھیں لوہے كی میخوں كے ساتھ باندھ دیا جائے گا، جو لمبے لمبے ستونوں كی طرح ہوں گی، بعض كے نزدیك بیڑیاں یا طوق ہیں اور بعض كے نزدیك ستون ہیں جن میں انھیں عذاب دیا جائے گا۔ (فتح القدیر)