لَمْ يَكُنِ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَالْمُشْرِكِينَ مُنفَكِّينَ حَتَّىٰ تَأْتِيَهُمُ الْبَيِّنَةُ
اہل کتاب کے کافر (١) اور مشرک لوگ جب تک کہ ان کے پاس ظاہر دلیل نہ آ جائے باز رہنے والے نہ تھے (وہ دلیل یہ تھی کہ)
اس آیت میں كافروں كے مختلف گروہوں كا تذكرہ ہے۔ كافروں كی قسمیں: كفرو شرك كے بھی كئی درجے ہیں: (۱)كچھ ایسے ہیں جو سرے سے اللہ كی ہستی كو ہی نہیں مانتے۔ (۲)كچھ اللہ كو مانتے ہیں لیکن ساتھ دوسروں كو بھی اللہ كا شریك بنا ڈالتے ہیں۔ (۳)كچھ اللہ كو مانتے ہیں اور اس كے بعض رسولوں كے منكر ہیں۔ (۴)كچھ آخرت پر یقین ہی نہیں ركھتے۔ (۵)كچھ آخرت پر یقین ركھتے ہیں مگر قانون جزا وسزا كے متعلق مختلف عقیدے وضع كر ركھے ہیں۔ (۶)كچھ عقائد میں درست ہیں لیکن ان کے اعمال ایمان كے ساتھ مطابقت نہیں ركھتے۔ ایسے سب لوگ درجہ بہ درجہ كفار ومشركین ہی كے گروہوں سے تعلق ركھتے ہیں۔ اور یہ سب اپنے آپ كو حق پر سمجھتے ہیں اپنے عقائد ونظریات سے وہ اس طرح چمٹے ہوئے ہیں جن سے ان كا جدا ہونا ناممكن تھا، ان میں سے كوئی بھی اپنا دین چھوڑنے كو تیار نہ تھا۔ اس كی صرف ایك ہی صورت تھی كہ اللہ كی طرف سے كوئی روشن اور واضح دلیل آجائے جو ان پر ان كی گمراہیاں اور غلط فہمیاں منكشف كر دے۔