سورة الأعلى - آیت 18
إِنَّ هَٰذَا لَفِي الصُّحُفِ الْأُولَىٰ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
یہ باتیں پہلی کتابوں میں بھی ہیں۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی جو صحائف حضرت ابراہیم علیہ السلام كو عطا ہوئے اور موسیٰ علیہ السلام كو تورات میں عطا ہوئے۔ (جوكہ بعض اقوال كے مطابق دس دس تھے) ان میں یہ مضمون قَدْ اَفْلَحَ سے خَیْرٌ وَّاَبْقٰی تك مذكور تھا۔ یہ مضمون نہ كبھی منسوخ ہوا اور نہ بدلا گیا۔ چنانچہ ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں كہ یہ سب بیان ان صحیفوں میں بھی تھا۔ (بزار) موضوع: ابتدائی زمانہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كی تبلیغ زیادہ تر دو ہی باتیں لوگوں كو ذہن نشین كرانے پر مرکوز تھیں۔ (۱) توحید۔ (۲)آخرت، اور اہل مكہ ان دونوں باتوں كو قبول كرنے سے انكار كر رہے تھے۔ (تفہیم القرآن)