سورة الإنفطار - آیت 10

وَإِنَّ عَلَيْكُمْ لَحَافِظِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

یقیناً تم پر نگہبان عزت والے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اعمال لكھنے والے فرشتے: یعنی تم تو جزا و سزا كے منكر ہو لیكن تمہیں معلوم ہونا چاہیے كہ ہم نے تم پر نگران چھوڑ ركھے ہیں۔ جو ہر وقت تمہارے ساتھ لگے رہتے ہیں وہ تمہاری ایك ایك حركت، ایك ایك قول اور ایك ایك فعل كو ساتھ ساتھ ریكارڈ كرتے جا رہے ہیں اور تمہیں خبر بھی نہیں ہوتی۔ یہ لكھنے والے نہایت معزز ہیں لكھنے میں كوئی كمی بیشی نہیں كرتے۔ یہ گویا انسان كو تنبیہ ہے كہ ہر عمل اور بات سے پہلے سوچ لو كہ وہ غلط تو نہیں۔ جیسا كہ سورہ قٓ آیت ۱۷۔ ۱۸ میں ہے کہ ﴿عَنِ الْيَمِيْنِ وَ عَنِ الشِّمَالِ قَعِيْدٌ۔ مَا يَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ اِلَّا لَدَيْهِ رَقِيْبٌ عَتِيْدٌ﴾ ’’ایك فرشتہ اس كے دائیں اور دوسرا اس كے بائیں جانب بیٹھا ہوا ہے۔ ایك فرشتہ نیكی اور ایك بدی لكھتا ہے۔ احادیث و آثار سے معلوم ہوتا ہے كہ دن كے دو فرشتے الگ اور رات كے دو الگ ہوتے ہیں۔