سورة النبأ - آیت 7
وَالْجِبَالَ أَوْتَادًا
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
اور پہاڑوں کو میخیں (نہیں بنایا) ؟ (١)
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
جب زمین پیدا کی گئی تھی تو ابتداً لرزتی، ڈولتی اور جھولتی رہتی تھی۔ اِدھر اُدھر ہچکولے کھاتی تھی۔ ایسی صورت میں انسان کا اس پر زندہ رہنا ممکن نہ تھا۔ ہم نے اس پر جا بجا پہاڑوں کو میخوں کی طرح گاڑ دیا۔ جس سے زمین کی لرزش بند ہو گی اور وہ اس قابل بنا دی گئی کہ انسان اس پر اطمینان سے چل پھر سکے، مکانات وغیرہ تعمیر کر سکے اور سکون سے پوری زندگی بسر کر سکے۔