أَوْ زِدْ عَلَيْهِ وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِيلًا
یا اس پر بڑھا دے (١) اور قرآن ٹھہر ٹھہر کر (صاف) پڑھا کرو (٢)
ترتیل سے پڑھنا: یعنی قرآن شریف كو آہستہ آہستہ ٹھہر ٹھہر كر پڑھنا تاكہ خوب سمجھتا جائے اس حكم كے بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم عامل تھے۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا كا بیان ہے كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن كریم كو ترتیل كے ساتھ پڑھتے تھے جس سے بڑی دیر میں سورت ختم ہوتی تھی گویا چھوٹی سی سورت بڑی سے بڑی ہو جاتی تھی۔ (مسلم: ۷۳۳) ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں كہ ہر ہر آیت پر آپ پورا وقف كرتے تھے جیسے (بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ) پڑھ كر وقف كرتے، (اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْن) پڑھ كر وقف كرتے۔ (الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ) پڑھ كر وقف كرتے۔ (مَالِكِ یَوْمِ الدِّیْنَ) پڑھ كر ٹھہرتے تھے۔ (مسند احمد: ۶/ ۳۰۶، ابو داؤد: ۴۰۰۱، ترمذی: ۲۸۲۷)