إِلَّا بَلَاغًا مِّنَ اللَّهِ وَرِسَالَاتِهِ ۚ وَمَن يَعْصِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَإِنَّ لَهُ نَارَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا
البتہ میرا کام اللہ کی بات اور اس کے پیغامات (لوگوں کو) پہنچا دینا ہے (اب) جو بھی اللہ اور اس کے رسول کی نہ مانے گا اس کے لئے جہنم کی آگ ہے جس میں ایسے لوگ ہمیشہ رہیں گے۔
یعنی اللہ سے كوئی چیز مجھے بچا سكتی ہے تو وہ یہی ہے كہ تبلیغ و رسالت كا وہ فریضہ بجا لاؤں جس كی ادائیگی اللہ نے مجھ پر واجب كی ہے جیسا كہ سورئہ مائدہ (۶۷) میں ہے۔ ﴿يٰاَيُّهَا الرَّسُوْلُ بَلِّغْ مَا اُنْزِلَ اِلَيْكَ مِنْ رَّبِّكَ﴾ ’’اے رسول! تیری طرف جو تیرے رب كی طرف سے اتارا گیا ہے۔ اسے پہنچا دے، اگر تو نے یہ نہ كیا تو تو نے حق رسالت ادا نہیں كیا، اللہ تعالیٰ تجھے لوگوں سے بچا لے گا۔‘‘ یاد رہے كہ ان آیات میں اصل مخاطب مشركین مكہ میں جو شرك سے كسی قیمت پر باز نہیں آتے تھے اور یہی ان كی اللہ اور اس كے رسول صلی اللہ علیہ وسلم كی نافرمانی تھی ایسے مشركوں كی سزا ہمیشگی والی جہنم ہے۔