وَأَنَّ الْمَسَاجِدَ لِلَّهِ فَلَا تَدْعُوا مَعَ اللَّهِ أَحَدًا
اور یہ مسجدیں صرف اللہ ہی کے لئے خاص ہیں پس اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی اور کو نہ پکارو۔ (١)
مسجد كے معنی سجدہ گاہ كے ہیں سجدہ بھی ایك ركن نماز ہے۔ اس لیے نماز پڑھنے كی جگہ كو مسجد كہا جاتا ہے، اللہ تعالیٰ اپنے بندوں كو حكم دیتا ہے كہ اس كی عبادت كی جگہوں كو شرك سے پاك ركھیں، وہاں كسی دوسرے كا نام نہ پكاریں نہ كسی اور سے دعا ومناجات كریں یہ امور ویسے تو مطلقاً ہی ممنوع ہیں اور كہیں بھی غیر اللہ كی عبادت جائز نہیں لیكن مسجدوں كا بطور خاص اس لیے ذكر كیا كہ ان كے قیام كا مقصد اللہ كی عبادت ہے اگر یہاں بھی غیر اللہ كو پكارنا شروع كر دیا جائے تو یہ نہایت ہی قبیح اور ظالمانہ حركت ہوگی بعض علماء كے نزدیك مساجد سے مراد وہ اعضاء ہیں جن پر سجدہ كیا جاتا ہے یہ اعضاء اللہ كی عبادت اور بندگی كے لیے بنائے گئے ہیں لہٰذا اللہ كے ساتھ دوسروں كو پكار كر ان كا غلط استعمال كرنا جائز نہیں۔ صحیح حدیث میں ہے كہ مجھے سات ہڈیوں پر سجدہ كرنے كا حكم كیا گیا ہے۔ پیشانی اور ہاتھ كے اشارے سے ناك كو بھی اس میں شامل كر لیا۔ اور دونوں ہاتھ، دونوں گھٹنے اور دونوں پاؤں کے پنجے۔ (بخاری: ۸۱۲، مسلم: ۴۹)