سورة الجن - آیت 13
وَأَنَّا لَمَّا سَمِعْنَا الْهُدَىٰ آمَنَّا بِهِ ۖ فَمَن يُؤْمِن بِرَبِّهِ فَلَا يَخَافُ بَخْسًا وَلَا رَهَقًا
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
ہم تو ہدایت کی بات سنتے ہیں اس پر ایمان لا چکے ہیں اور جو بھی اپنے رب پر ایمان لائے گا نہ کسی نقصان کا اندیشہ ہے نہ ظلم و ستم کا (١)
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یہ سب وہ اہم نكات ہیں جو جنوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے قرآن سن كر اخذ كیے تھے، پھر ایمان لانے كے بعد اپنی قوم كے پاس جا كر انھیں بتائے تھے۔ انہی میں سے یہ نكتہ جزا و سزا كے قانون سے تعلق ركھتا ہے۔ حق تلفی سے مراد یہ ہے كہ جتنے اجر كا وہ مستحق ہو اسے اس سے كم دیا جائے اور زبردستی سے مراد یہ ہے كہ اسے نیكی كا كوئی اجر نہ دیا جائے یا بلا قصور ہی كسی كو سزا دے ڈالی جائے یا قصور تو كم ہو مگر سزا زیادہ دے ڈالی جائے۔ كسی ایمان لانے والے كے ساتھ اللہ كے ہاں ایسی كوئی صورت نہ ہوگی۔