سورة المعارج - آیت 36

فَمَالِ الَّذِينَ كَفَرُوا قِبَلَكَ مُهْطِعِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

پس کافروں کو کیا ہوگیا ہے کہ وہ تیری طرف دوڑتے آتے ہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم كے زمانے كا ذكر ہے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں كو قرآن سنانے، وعظ ونصیحت كرنے اور احوالِ قیامت بیان كرنے كے لیے كھڑے ہوتے تو كافر آپ كی مجلس میں دوڑے دوڑے آتے۔ لیكن آپ صلی اللہ علیہ وسلم كی باتیں سن كر عمل كرنے كی بجائے ان كا مذاق اڑاتے اور ٹولیوں میں بٹ جاتے۔ اور دعویٰ یہ كرتے، كہ اگر مسلمانوں كے كہنے كے مطابق دوسری زندگی، اور جنت و دوزخ ہوئی تو ہم ان مسلمانوں سے پہلے جنت میں جائیں گے۔ اللہ تعالیٰ نے اگلی آیت میں ان كے زعم باطل كی تردید فرمائی۔