سورة المعارج - آیت 15

كَلَّا ۖ إِنَّهَا لَظَىٰ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

مگر یہ ہرگز نہ ہوگا، یقیناً وہ شعلے والی (آگ) ہے (١)

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

غرض تمام تر محبوب رشتوں كو اپنی طرف سے بھینٹ میں دینے پر دل میں رضا مند ہوگا۔ لیكن كوئی چیز كام نہ آئے گی، كوئی بدلہ، كوئی معاوضہ قبول نہ كیا جائے گا بلكہ اس آگ میں ڈالا جائے گا جو اونچے اونچے اور تیز تیز شعلے پھینكنے والی، اور سخت بھڑكنے والی ہے۔ جو سر كی كھال تك جھلسا كر كھینچ لاتی ہے۔ كھوپڑی پلپلی كر دیتی ہے۔ ہڈیوں سے گوشت الگ كر دیتی ہے۔ كھالیں جلائے جاتی یہ آگ اپنی فصیح زبان اور اونچی آواز میں جہنم والوں كو جنھوں نے دنیا میں بدكاریاں اور اللہ كی نافرمانیاں كی تھیں پكارتی ہے۔ پھر جس طرح پرندہ دانہ چگتا ہے۔