سورة القلم - آیت 10

وَلَا تُطِعْ كُلَّ حَلَّافٍ مَّهِينٍ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور تو کسی ایسے شخص کا بھی کہنا نہ ماننا جو زیادہ قسمیں کھانے والا۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

زیادہ قسمیں كھانے والا جھوٹا ہوتا ہے: اللہ تعالیٰ نے ایك مسلّمہ اصول بیان فرمایا كہ جو شخص بات بات پر قسمیں كھاتا ہے یا اسے قسمیں اٹھانے كی ضرورت پیش آتی ہے۔ تو اس كا واضح مطلب یہ ہے كہ اسے اپنی كسی بات پر نہ خود اعتماد ہوتا ہے اور نہ دوسروں كو اعتماد ہوتا ہے۔ وہ اپنی نظروں میں بھی ذلیل اور دوسروں كی نظروں میں بھی ذلیل ہوتا ہے لہٰذا ایسے شخص كی بات ماننے كا كچھ فائدہ نہ ہوگا۔